جونپور:- ماہ رمضان میں روزے کی برکت کی وجہ سے ہر شخص اپنی وسعت و طاقت کے مطابق ضرورت مندوں میں پیسہ،راشن وغیرہ تقسیم کر رہے ہیں تو کوئی روزہ افطار کرا رہا ہے تو کوئی غریبوں کو کھانا کھلا رہا ہے اس مہینے کو نیکیوں کا مہینہ کہا گیا ہے آج اسی ضمن میں مولانا کرامت علی فاؤنڈیشن کے چیئرمین مفتی عبد الرحمٰن قاسمی نے آج بعد نمازِ ظہر اپنی ٹیم کے ساتھ ضرورت مندوں میں سو عدد راشن کٹ تقسیم کیا جس میں چنا،بیسن،چینی،چاول،آٹا،تیل،دال وغیرہ تقسیم کیا گیا مولانا کرامت علی فاؤنڈیشن ہر سماجی کاموں میں پیش پیش رہتی ہے، اس موقع پر ای ٹی وی بھارت اردو نے مفتی عبد الرحمٰن قاسمی سے خصوصی گفتگو کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت اردو سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا کرامت علی فاؤنڈیشن کے چیئرمین مفتی عبد الرحمٰن قاسمی نے بتایا کہ مولانا کرامت علی فاؤنڈیشن حضرت مولانا کرامت علی رحمتہ اللہ علیہ جو جونپور کے مشہور عالم دین و مجاہد آزادی تھے چونکہ وہ جونپور کی بڑی ہستی ہیں انہیں کے نام پر اس فاؤنڈیشن کا نام رکھا گیا ہے اور اس کے پیچھے غریبوں کا کھانا کھلانا،ضروت مندوں کی تعلیم کا انتظام کرنا،راشن کٹ تقسیم کرنا وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سو عدد راشن کٹ تقسیم ضرورت مندوں میں کی گئی ہے اور اگر عوام کا تعاون رہا تو آگے مزید کٹ تقسیم کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ آگے چل کر تعلیم کے میدان میں ہماری فاؤنڈیشن کام کرے گی اور موجودہ وقت میں الحکمہ انٹرنیشنل اسکول کے ذریعے کام چل رہا ہے جو بچے غریب یتیم ہوتے ہیں ہم انہیں تعلیم دیتے ہیں اور اس فاؤنڈیشن کے ذریعے آج ہم اعلان کرتے ہیں کہ اگر کوئی بچہ تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے تو ہم انہیں مفت تعلیم دلائیں گے۔
مفتی صاحب نے کہا کہ اس فاؤنڈیشن کے ذریعے ہم اسکل ڈیویلپمنٹ کا بھی پروگرام کریں گے جس میں لوگوں کو ہنر سکھایا جائے گا تاکہ وہ خود کفیل بن سکیں اور اپنے پیر پر کھڑے ہو سکیں اس کے لیے بھی ہماری ٹیم غور و خوض کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ شخصیتیں اپنے نام کی وجہ سے زندہ رہتی ہیں ان کے ناموں پر ادارہ کھولیں،لائبریریاں کھولیں،تنظیمیں بنائیں،اسکول کھولیں اس کے تحت ہم ان کے نام کو بھی زندہ رکھیں اور ایک اچھا پیغام بھی دے سکتے ہیں۔
مولانا کرامت علی فاؤنڈیشن کے ذمہدار ریاض احمد ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارا مقصد یہی ہے کہ رمضان میں جو ضرورت مند ہیں جن کے پاس افطار و سحری کے لیے راشن نہیں ہے ہم ان کو مدد پہونچا سکیں جس سے سماج میں بیداری پیدا ہو اور لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لیں یا تو وہ خود لوگوں کی مدد کریں یا ہماری مدد کریں، انہوں نے اہل جونپور سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جو صاحب حیثیت لوگ ہیں ان کی مدد کے ذریعے سے غریبوں میں راحت پہونچ سکتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں