منگرآ بادشاہ پور/جونپور۔ مقامی تھانہ علاقے کے پانڈے پور کے قریب سڑک حادثے میں ایک خواجہ سرا کی موت کے بعد دوشنبہ کی صبح خواجہ سراؤں نے تھانے کے سامنے لاش سڑک پر رکھ کر سڑک بلاک کر دی اور پولس انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی خواجہ سراؤں کا جارحانہ روپ دیکھ کر پولیس والے گھبرا گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ہفتہ کی شام مقامی تھانہ علاقہ کے سرائے رستم گاؤں کی رہنے والی 30 سالہ انجلی کنر کوڈھون کے رہنے والے ڈرائیور امبوج موریہ کے ساتھ کار سے پریاگ راج گئی تھی۔ اتوار کی صبح واپس آتے وقت کار پانڈے پور گاؤں کے قریب ایک کھائی میں گر گئی۔ اس حادثے میں خواجہ سرا انجلی کی موت ہو گئی جبکہ ڈرائیور امبوج کو تشویشناک حالت میں وارانسی کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اتوار کی شام خواجہ سراؤں نے خواجہ سرا انجلی کی موت کے حوالے سے قتل کا مقدمہ درج کرانے کے لیے منگرآ بادشاہ پور تھانے میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
دوشنبہ کی صبح پوسٹ مارٹم کے بعد جیسے ہی انجلی کی لاش گھر پہنچی، خواجہ سراؤں میں غم و غصہ پھیل گیا اور وہ لاش کو لے کر تھانے پہنچ گئے۔ لاش سڑک پر رکھ کر خواجہ سراؤں نے سڑک بلاک کر دی اور پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ خواجہ سراؤں کا غصہ دیکھ کر پولیس کو پسینے چھوٹنے لگے۔ خواجہ سراؤں کی جانب سے ناکہ بندی کے باعث سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ خواجہ سراؤں کو منانے کے لیے پولیس انتظامیہ کو کافی محنت کرنی پڑی۔
خواجہ سراؤں نے الزام لگایا کہ گاڑی کے ڈرائیور اور اس کے ساتھیوں نے خواجہ سرا انجلی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور پھر اسے قتل کر دیا۔ اس بارے میں پوچھے جانے پر ایس ایچ او ونود مشرا نے کہا کہ شکایت کی بنیاد پر ڈرائیور امبوج موریہ اور اس کے پانچ نامعلوم ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ملزم ڈرائیور امبوج موریہ کو پولیس نے وارانسی کے ایک اسپتال سے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں